شیخ رشید پر مقدمہ درج: 5 سے 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے

شیخ رشید پر مقدمہ درج: 5 سے 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے
کیپشن: Case filed against Sheikh Rasheed: Imprisonment for 5 to 7 years is possible(file photo)

ایک نیوز: سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید پر درج ایف آئی آر سامنے آگئی۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید پر مقدمے میں ایک قابل ضمانت اور دو ناقابل ضمانت دفعات لگائی گئی ہیں۔

شیخ رشید پر عائد دفعہ 120 نفرت انگیز تقریرکی قابل ضمانت دفعہ ہے جس کی سزا 6 ماہ قیدیاجرمانہ ہے، دفعہ 153 اےبغاوت پراکسانےکی ناقابل ضمانت دفعہ ہےجس کی سزا 5 سال قید ہے جب کہ دفعہ 505 عوام کو اشتعال دلانےکی ناقابل ضمانت دفعہ ہے جس کی سزا 7سال قید ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اینکر پرسن عمران ریاض خان لاہور ائیر پورٹ سے گرفتار

واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو پنڈی پولیس نے موٹر وے سے گرفتار کر کے اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا۔

دوسری جانب شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے کہا ہے کہ شیخ رشید کو ایسے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے جس سے ان کا تعلق نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ راشد شفیق کا کہنا تھا کہ رات ساڑھے 12 بجے شیخ رشید کو آبپارہ پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکیا، شیخ رشید کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا گیا جو پنجاب کی حدود ہے۔

شیخ راشد شفیق کا کہنا تھا کہ پولیس نے گھر کے دروازے توڑے، ملازمین کو  زد و کوب کیا اور شیخ رشید کے بیڈ روم میں توڑ پھوڑ کی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس شیخ رشید کی دو بلٹ پروف گاڑیاں اور 2 لائسنس یافتہ کلاشنکوف ساتھ لے گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شراب اوراسلحہ رکھنا پولیس کیلئے مشکل نہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے، گرفتاری کے خلاف آج اسلام آباد ہائی کورٹ جائیں گے، توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔