چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کے تیسرے اجلاس میں شرکت اور چین تشریف آوری پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی مرکزی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے، "پاک چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ" کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے، چین کی "ون چائنہ" پالیسی اور چین کے بنیادی مفادات کی حمایت کا اعادہ کیا۔
وزیر خارجہ نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سیاسی استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مسلسل حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔گزشتہ ماہ وزیر اعظم کے دورہ چین اور سٹیٹ کونسلر وانگ یی کے دورہ اسلام آباد کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے پاک چین تعلقات کی بڑھوتری کی رفتار کو خوش آئند قرار دیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے اتفاق کیا کہ سی پیک فیز II کے اعلی معیار، صنعتی ترقی، زرعی شعبہ میں جدت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعاون، کثیرالجہتی شراکت داری کا مظہر ہے۔
وزیر خارجہ نے افغانستان سے متعلق اجلاس کی میزبانی پر چین کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے ملک میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے اور سی پیک کی افغانستان تک توسیع کے ذریعے علاقائی روابط کو آسان بنانے کے لیے پاکستان، چین کے ساتھ ساتھ افغانستان کے دیگر پڑوسیوں کے درمیان گہرے روابط کے تسلسل پر زور دیا۔ واضح رہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے اس سے قبل 21مارچ 2022کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔