تحریک عدم اعتماد کی قرارداد مسترد، صدر نے قومی اسمبلی تحلیل کردی

تحریک عدم اعتماد کی قرارداد مسترد، صدر نے قومی اسمبلی تحلیل کردی
اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے رولنگ روک دی جس کے بعد صدر نےقومی اسمبلی تحلیل کر دی.
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول ﷺ مقبول پیش کی گئی۔
وقفہ سوالات پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئینی حق ہے اور تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت لائی جاتی ہے۔ 7 مارچ کو ہمارے سفیر کو میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے اور ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک اعتماد لائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 5 اے کے تحت ریاست سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے اور بتایا گیا کہ بیرون ملک کی مدد سے حکومت ہٹائی جاسکتی ہے۔ کیا پاکستان کے عوام کٹھ پتلیاں ہیں اور یہ تماشہ نہیں چل سکتا۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے رولنگ روک دی اور اجلاس ملتوی کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آئین کی رو کے منافی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ تحریک اعتماد عالمی سازش کے تحت لائی جا رہی ہے اسے مسترد کرتے ہیں، وفاقی وزیر کی جانب سے اٹھائے گئے نکات بالکل درست ہیں۔