ہماری حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی:شہبازشریف کااعلان

ہماری حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی:شہبازشریف کااعلان
کیپشن: ہماری حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی:شہبازشریف کااعلان

ایک نیوز: وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ ہماری حکومت کی مدت 14 اگست کو ختم ہو جائے گی ، دعا کریں آئی ایم ایف کے اجلاس میں پروگرام منظور ہو جائے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف  نےاسلام آباد میں پاکستان فارما سمٹ اور ایوارڈز دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن آئندہ الیکشن کی تاریخ دے گا ،انتخابات اکتوبر نومبر  جب بھی ہوں گے اعلان الیکشن کمیشن نے کرنا ہے ، ہم جگہ جگہ جا کر ادھار مانگ رہے ہیں، آئی ایم ایف کی منتیں کر رہے ہیں ،آئی ایم ایف سے معاہدہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے ، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے جگہ جگہ امدا دمانگ رہے ہیں، یہ زندگی جینے کا طریقہ نہیں ہے .

شہبازشریف کا کہناتھا کہ وقت آ گیا ہے کہ تعلیم پر مکمل توجہ دیں،دعا ہے اگلی حکومت جو بھی آئے تعلیم کو ترجیح دے،آئندہ جو بھی حکومت آئے تعلیمی وظائف کی رقم میں اضافہ کرے، مشکل دور بہت جلد گزر جائے گا ،پاکستان ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈ پر ملک بھر کے طلباء کا حق ہے،تعلیم کا فروغ سیاست نہیں عبادت ہے، وظائف کیلئے کم ترقیاتی علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ہمسایہ مملک ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ اس وقت ہماری 22فیصد شرح سود کاروبار کیلئے تباہ کن ہے،ملک کو درپیش چیلنجز سے ہم نے مل کر نمٹنا ہے،وقت آئے گا پالیسی ریٹ کم ہونگے، مشکلات اور چیلنجز کو ملکر حل کرنا ہے۔آئی ایم ایف آج معاہدے کی منظوری دے گا،آئی ایم ایف سے معاہدہ کوئی مٹھائی بانٹنے والی چیز نہیں،اپنے اپنے دائر ے میں محنت کرکے ملک خوشحال ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط نے ہماری معیشت کو جکڑ کر رکھا ہوا ہے،فارما انڈسٹری کا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے، ادویات سازی میں فارماسسٹ کمپنیوں کے کردار کونظرانداز نہیں کیا جاسکتا، زندگی  بچانے والی ادویات سے متعلق لائحہ عمل وضع کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فارما انڈسٹری کے تحفظ اور فروغ کیلئے حکومت کوشاں ہے،ادویات کی قیمتوں کاتعین ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے، ہم نے فارما انڈسٹری کے فروغ کیلئے کام کرنا ہوگا، فارما انڈسٹری برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ادویات کی قیمتوں کا تعین ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے، ہم نے غریب کی قوت خرید کو بھی دیکھنا ہوگا۔