روس کا یوکرین کی گندم کوروکنا ’’اصل جنگی جرم ‘‘ ہے:یورپی یونین

روس کا یوکرین کی گندم کوروکنا ’’اصل جنگی جرم ‘‘ ہے:یورپی یونین
ایک نیوز نیوز: یورپی یونین نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کی لاکھوں ٹن گندم کو عالمی منڈیوں میں جانے سے روکنا ’’ اصل جنگی جرم ‘‘ ہے۔
یورپی یونین کے فارن پالیسی چیف جوزپ بوریل نے کہا کہ یہ ناقابل برداشت ہے۔ کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا کہ ایک جانب لاکھوں ٹن گندم اوراناج یوکرین میں پڑا ہوا ہے اور دوسری جانب دنیا بھر میں کروڑوں انسانوں کو بھوک کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے روس کو کہا ہے کہ وہ یوکرین کی بندرگاہوں سے گندم اور اناج کو بین الاقوامی منڈیوں میں جانے دے۔
یورپی یونین کے دیگر ممالک نے بھی روس سے کہا ہے کہ وہ یوکرین کی بحیرہ اسود کی پورٹس کی بندش روک دے اور گندم اور اناج کو عالمی منڈی میں جانے دے۔
ایک رپورٹ کے مطابق بندرگاہوں کی بندش سے کروڑوں لوگوں کو قحط کا سامنا ہے اور خوراک کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔