خوفناک سمندری طوفان کےاثرات،بھارت میں11افراد دم توڑ گئے

خوفناک سمندری طوفان کےاثرات،بھارت میں11افراد دم توڑ گئے
کیپشن: خوفناک سمندری طوفان کےاثرات،بھارت میں11افراد دم توڑ گئے

ایک نیوز:بھارت میں آنے والے بائپر جوائے کے خوفناک اثرات آنے لگے، مختلف واقعات میں اب تک 11 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے معاشی حب ممبئی میں آنے والے بائپر جوائے کے باعث 4 افراد ڈوب گئے، ڈوبنے والے چاروں نوجوان تھے۔ماہرین موسمیات نے 125-135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ طوفانی ہوا کی رفتار کی پیش گوئی کی ہے، جو 150 کلومیٹر (93 میل) فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ گجرات کے جنوب میں ممبئی میں پولیس اہلکار نے کہا کہ پیر کی شام جوہو کے ساحل پر چار لڑکے ڈوب گئے۔ا ب تک، ہمیں 2کی لاشیں ملی ہیں، اور باقی 2 کو تلاش کرنے کے لیے تلاش جاری ہے۔

حکام نے بتایا کہ طوفان بحیرہ عرب میں اونچی لہروں، موسلا دھار بارشوں اور تیز ہواؤں کے ساتھ گجرات کے ساحلی علاقوں کو ٹکرایا، درخت اکھڑ گئے اور دیواریں گر گئیں، جبکہ راجکوٹ میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ریاستی حکومت نے کہا کہ ساحلی گجرات کے آٹھ اضلاع کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، ، انتظامیہ ماہی گیری جمعہ تک معطل کر دی ہے اور سکولوں میں تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔

گجرات ملک میں تیل کی بہت سی تنصیبات اور بڑی بندرگاہوں کا گھر ہے اور زیادہ تر کو کام معطل کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔1998ء کے ایک طوفان نے گجرات میں کم از کم 4 ہزار افراد کو ہلاک اور کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچایا۔
ریلیف کمشنر آلوک کمار پانڈے نے کہا کہ ساحلی اضلاع سے 20,500 سے زیادہ لوگوں کو نکال لیا گیا ہے اور توقع ہے کہ منگل کی شام تک انخلاء مکمل ہو جائے گا۔
بھارتی ریاستی حکومت نے کہا کہ ہندوستان کی دو سب سے بڑی بندرگاہوں، کانڈلا اور موندرا نے کام معطل کر دیا ہے۔ جہاز رانی کے ذرائع کے مطابق، دیگر بندرگاہیں بشمول بیدی، نولکھی، پوربندر، اوکھا، پپاوا اور بھاو نگر، بھی طوفان کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔
تاجروں نے بتایا کہ ریلائنس انڈسٹریز، جو گجرات کے جام نگر میں دنیا کے سب سے بڑے ریفائننگ کمپلیکس کو چلاتی ہے، نے گجرات کی سکہ بندرگاہ سے ڈیزل اور دیگر تیل کی مصنوعات کی برآمدات کو معطل کرتے ہوئے زبردستی کارروائی کا اعلان کیا۔
اڈانی گروپ کے بندرگاہوں کے کاروبار، اڈانی پورٹس نے کہا کہ اس نے سوموار کو ہندوستان کی سب سے بڑی تجارتی بندرگاہ موندرا پر جہازوں کی کارروائیوں کو معطل کر دیا، جس میں ملک کا سب سے بڑا کوئلہ درآمدی ٹرمینل ہے۔