وزیراعظم کی زیر صدارت بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس

وزیراعظم کی زیر صدارت بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس
ایک نیوز نیوز:اسلام آباد،وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب باتوں کا نہیں، عمل کا وقت ہے، گوادر کی تعمیر و ترقی پاکستان کے تابناک مستقبل کی ضامن ہے، بلوچستان کی تعمیر و ترقی ملک سے غربت و افلاس کے خاتمے اور پائیدار امن کی بحالی کیلئے بے حد ضروری ہے،گوادرسمیت پورے بلوچستان کو ترقی کے سفر میں دیگر علاقوں کے ہم پلہ کرنا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار بلوچستان اور گوادر میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔



وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اپنے محل وقوع کے علاوہ دفاعی، سیاسی اور معاشی اعتبار سے عالمی تجارت کے لئے انتہائی موزوں اور اہم ہے، ہمیں اس بندرگاہ کےراستے ملک کے بالائی اور شمالی علاقہ جات سے درآمدی سامان کی ترسیل کو یقینی بنانا ہے، اس مقصد کے لئے گوادر سے ملک کے بالائی علاقوں تک سڑکوں اور ریلوے لائنوں کا بہترین اور فعال نیٹ ورک کا ہونا بہت ضروری ہے،ہمیں شبانہ روز محنت سے اس ضمن میں ہونے والی مجرمانہ کوتاہیوں کا ازالہ کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔

وزیر اعظم نے برآمدی شعبے کی ترقی اور عوام خصوصا گوادر کے لوگوں کے لئے روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے لئے گوادر میں چینی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری بلوچستان اورسیکرٹری منصوبہ بندی کو چینی کمپنیوں کے وفد سے مشاورت کے ساتھ خوراک، زراعت اور پیٹروکیمیکلز میں سرمایہ کاری کے لیے قابل عمل پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری وزارت بحری امور، سیکرٹری ریلوے، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور چیئرمین چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی پاکستان (سی او پی ایچ سی) نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) نے سی پیک کے مشرقی اور مغربی روٹس کے ذریعے گوادر کی ملک کے بالائی اور شمالی علاقوں تک رسائی سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے تجارتی سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے این ایچ اے ، وزارت بحری امور اور وزارت منصوبہ بندی کو عید کے فوراً بعد مشترکہ جائزہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

سیکرٹری وزارت بحری امور نے وزیر اعظم کو بتایا کہ گوادر پورٹ پر بریک واٹر پراجیکٹ (مراعاتی معاہدوں) کے تحت تعمیر ہونا تھا۔ اس کے لیے 445 ملین ڈالر کی گرانٹ اور 484 ملین ڈالر کا قرض چینی حکومت نے فراہم کر رکھا ہے لیکن یہ منصوبہ تعطل کا شکار رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس مجرمانہ غفلت پر برہمی کا اظہار کیا اور چیئرمین وزیر اعظم معائنہ کمیشن کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اس پیشہ وارانہ غفلت کی تحقیق کر کے ایک ہفتے میں جامع رپورٹ پیش کریں۔چیئرمین چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی پاکستان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ 1.2 ملین گیلن یومیہ استعداد کا حامل پلانٹ پاکستان جلد پہنچ جائے گا اور اس سال کے آخر تک پیداوار شروع کر دے گا۔

چیف سیکرٹری بلوچستان نے گوادر کے لیے شمسی توانائی کے منصوبے پر وزیر اعظم کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ گوادر شہر کے 35,500 گھرانوں میں سے 31,000 آن گرڈ جبکہ 4500 گھرانے آف گرڈ ہیں۔ آن گرڈ گھرانوں کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کوئٹہ الیکٹریک سپلائی کمپنی (کیسکو) اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے بلڈ، آپریٹ اینڈ ٹرانسفر (بی او ٹی) بنیادوں پر منی سولر پارک لگایا جا رہا ہے، جس کے لئے نیپرا پاور پر چیز ایگریمنٹ جاری کرے گا تاہم آف گرڈ گھرانوں کے لئے 1.8 ارب روپے کی لاگت سے 3KW والے سولر ہوم سٹیشنز لگائےجا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کوسارا عمل شفاف ٹینڈرنگ کے ذریعے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نےہدایت کی کہ عوام کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئےکم از کم تین سال کے لئے آفٹر سیل سروس کی فراہمی کو سولرسسٹم مہیا کرنے والی کمپنی کی ذمہ داریوں میں شامل کیا جائے۔

انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری بحری امور اور سیکرٹری منصوبہ بندی کو اس حوالے سے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے عملے کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے صوبے میں جاری تمام ترقیاتی کاموں کی میپنگ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اشتراک سے جامع سیکیورٹی پلان مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی کیونکہ معاشی ترقی کا خواب پر امن ماحول پیدا کئے بغیر شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

سیکرٹری ریلوے نے وزیر اعظم کو گوادر اور ملک کے دیگر شہروں کے درمیان رابطے سے متعلق آگاہ کیا اور اس سلسلے میں غیر موجود ریلوے ٹریک بچھانے سے متعلق پیش رفت پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے اسے موثر بنانے کےلئے تمام ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیربحری امور سید فیصل سبزواری، وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر، وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق،وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔