’’ ویپنگ ‘‘ خطرناک عادت پھیپھڑے ہی نہیں ، دماغ بھی متاثر ہوسکتا ہے، ماہرین

’’ ویپنگ ‘‘ خطرناک عادت پھیپھڑے ہی نہیں ، دماغ بھی متاثر ہوسکتا ہے، ماہرین
ایک نیوز نیوز: الیکٹرانک یا برقی سگریٹ جسے ''ویپنگ '' بھی کہا جاتا ہے نکوٹین کا زہر جسم میں اتارنے کا خطرناک ذریعہ بن گیا پھیپھڑے ہی نہیں دماغ بھی متاثر ہونے لگا۔
ویپنگ کا شوق زیادہ تر نوجوان نسل میں مقبول ہے جبکہ سگریٹ نہ پینے والے بھی دھواں نکالنے کے شوق میں دیکھا دیکھی برقی سگریٹ کا شوق کرنے لگے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ کی مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ ابھی لوگ اس کے نقصانات سے پوری طرح آگاہ نہیں تاہم اس کے مضر اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یورپ نے اس کے استعمال پر پابندی کا عندیہ دیدیا ہے
ڈاکٹروں نے خبردار کردیا ہے کہ اس برقی سگریٹ یا ویپنگ کے اثرات صرف پھپھڑوں کو نقصان نہیں پہنچاتے بلکہ دماغ کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ اس کے اثرات پھیپھڑوں کے علاوہ دل، دماغ اور مسوڑھوں کے لیے بھی کافی زیادہ ہیں۔
''ویپنگ'' سے جڑی چکنائی میں کیمیکل اور دھاتی اثرات بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ اس میں نکل اور ٹین سمیت کئی دیگر دھاتی ذرات منتقل ہوتے ہیں۔ جس سے کھانسی کے علاوہ سینے میں درد ، تھکن، قے کا آنا حتی کہ بخار بھی ہو سکتا ہے۔ بیس سال سے کم عمر کے نوجوان جو ''ویپنگ '' شروع کرتے ہیں۔ بہت ممکن ہے کہ وہ جلد سگریٹ نوشی کی طرف بھی چلے جائیں۔
ماہرین نے 'ویپنگ '' کے لیے ذائقے دار بنا کر نوجوانوں کو استعمال کرایا جانے والا تمباکوں بھی بند ہونا چاہیے۔