حکومت کا 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگانے کا اعلان

حکومت کا 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگانے کا اعلان
اسلام آباد: حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی، جبکہ چین کی ویکسین کین سائنو فارم کی قیمت 4 ہزار 225 روپے مقرر کر دی ہے، فواد چوہدری نے کہا بھارت کے ساتھ تجارت کشمیر کی قیمت پر نہیں ہوگی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ کابینہ نے بھارت کے ساتھ چینی کپاس کی درآمد کی منظوری نہیں دی، بھارت کے ساتھ تجارت کشمیرکی قیمت پر نہیں ہوسکتی۔ہم تجارت چاہتے ہیں لیکن بھارت پہلے 5 اگست سے پہلے کی پوزیشن پر جائے،23 مارچ کے بھارتی وزیر اعظم کے خط کا جواب دیا گیا ہے،کشمیر کا سوداکرنے کی کسی کی جرات نہیں ، عمران خان کے ہوتے ہوئے کشمیرکا سودا کوئی نہیں کر سکتا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کورونا کی 2 لہروں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا،کوشش کررہے ہیں کہ کورونا کی تیسری لہر کا بھی بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 98فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی، 2 فیصد لوگ جو لائن میں نہیں کھڑے ہونا چاہتے ان کو قیمت پر ویکسین کی سہولت دیں گے، روسی ویکسین کی قیمت سے متعلق تنازع سندھ ہائی کورٹ میں چل رہا ہے،چینی ویکسین کینسائنو کی قیمت 4 ہزار225 روپے طےکی گئی ہے۔انہوں نےکہا کہ سندھ ہائی کورٹ کاحتمی فیصلہ آنےکے بعد اسپوٹنک ویکسین کی قیمت بھی مقرر کریں گے،امپورٹر ویکسین تلاش کرکے لاتا ہے تو من مانی قیمت چاہتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف سوئس اکاؤنٹس کیس دوبارہ کھولا جا سکتا ہے۔براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ریٹائرڈ) عظمت سیعد شیخ کی سربراہی میں قائم کیے گئے کمیشن نے سوئس کیسز کا اوریجنل ڈیٹا ریکورکیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ براڈ شیٹ کے مسئلے پر احمر بلال صوفی ، حسن ثاقب، غلام رسول، عبدالباسط اور شاہد بیگ کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے واضح طورپرکہا کہ طارق فواد جنہوں نے براڈ شیٹ کا معاملہ شروع کروایا ان کےخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

وفاقی وزیر کےمطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے کمیشن نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کیں اور کمیشن نے 100 صفحات پر مشتمل جو رپورٹ تیار کر کے وزیراعظم عمران خان کو ارسال کی تھی اسے آج وفاقی کابینہ کے فیصلے بعد پبلک کر دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آصف زرداری بری ہوئے تو کہا گیا کہ نیب کے پاس سوئس اکاؤنٹ کا ریکارڈ نہیں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت کے پاس سوئس اکاؤنٹ کا اصل ریکارڈ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمرزمان کے خلاف بھی فوجداری کارروائی پر غور کررہے ہیں۔