دنیا بھر میں بھارت اس وقت کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں نظام صحت مکمل طور پر ٹھپ ہو چکا ہے اور آکیسجن کی کمی سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں اور ان کے اہلخانہ کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔اس خراب صورتحال میں بھی انڈین پریمیئر لیگ کو جاری رکھنے پر منتظمین پر شدید تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھارت میں ساڑھے تین لاکھ افراد وائرس کا شکار اور تقریباً 3ہزار ہلاک ہوئے۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر 3 آسٹریلوی کھلاڑیوں نے وطن واپسی کا اعلان کردیا۔ان کھلاڑیوں میں انڈریو ٹائی، ایڈم زامپا اور کین رچرڈسن شامل ہیں۔ن تین کھلاڑیوں کی دستبرداری کے باوجود اہم آسٹریلوی کھلاڑیوں اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، گلین میکسویل وغیرہ اب بھی لیگ کا حصہ ہیں اور آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔
بھارتی آف اسپنر روی چندرن ایشون بھی اس سال انڈین پریمیئر لیگ کے بقیہ ایڈیشن کے بقیہ ایڈیشن سے دستبردار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس سال کی انڈین پریمیئر لیگ سے وقفہ لے رہا ہوں، میرے اہلخانہ کورونا سے لڑ رہے ہیں اور اس مشکل وقت میں انہیں میری مکمل سپورٹ کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب بھارت کے مشہور انگریزی روزنامہ نے ملک میں مایون کن صورتحال کے باوجود انڈین پریمیئر لیگ کا ایونٹ جاری رکھنے پر ٹورنامنٹ کی کوریج احتجاجاً منسوخ کردی ہے۔نیو انڈین ایکسپریس نے اتوار کو اپنے اداریے میں ٹورنامنٹ کو کمرشلزم سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ حالات معمول پر آنے تک وہ ٹورنامنٹ کی مزید کوریج نہیں کریں گے۔اخبار نے آج ایک اور ٹوئٹ کی جس میں لکھا کہ وہ آئی پی ایل کے لیے مختص جگہ پر یہ خصوصی تصاویر اور مواد شائع کررہے ہیں۔