کینٹ کچہری میں بچے سے بدفعلی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر مفتی عزیز الرحمن کو عدالت میں پیش کیا اور اس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مفتی عزیز الرحمن کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ لاہور میں مدرسے جامعہ منظورالاسلام سے منسلک مفتی عزیز الرحمن کی نازیبا ویڈیو لیک ہوئی تھی، جس میں وہ بچے کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو ان کے بیٹے سمیت میانوالی سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کا دوسرا بیٹا کاہنہ اور تیسرا بیدیاں سے گرفتار ہوا۔
مفتی عزیز الرحمان نے عدالت نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ طالبعلم کو امتحان میں پاس کرنے کا جھانسہ دیکر ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔