طالبان حکومت کا بند سرکاری یونیورسٹیاں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

طالبان حکومت کا بند سرکاری یونیورسٹیاں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ
کابل:طالبان حکومت کا سرکاری یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جو گزشتہ اگست میں افغانستان پر قبضے کے بعد سے بند کر دی گئی تھیں، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا خواتین کو وہاں جانے کی اجازت دی جائے گی۔
طالبان کے قائم مقام اعلیٰ تعلیم کے وزیر شیخ عبدالباقی حقانی نے اتوار کو اعلان کیا کہ گرم صوبوں میں یونیورسٹیاں 2 فروری کو دوبارہ کھلیں گی اور سرد علاقوں میں اسکول 26 فروری کو دوبارہ کھلیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان میں نجی یونیورسٹیاں پہلے ہی دوبارہ کھل چکی ہیں، لیکن بہت سی طالبات کلاس میں واپس نہیں جا سکیں۔
نئی حکومت نے ملک کے بیشتر حصوں میں مرد طلباء کے لیے مقامی ہائی اسکول دوبارہ کھول دیے ہیں، جبکہ کچھ علاقوں میں لڑکیوں کو سیکنڈری اسکولوں میں جانے کی اجازت بھی دی ہے۔
ستمبر کے شروع میں طالبان نے خواتین طالب علموں کو 150 کے قریب نجی یونیورسٹیوں میں سختی سے صنفی طور پر الگ کلاس روم کے نظام کے تحت کلاسز دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔
افغان سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں طالبان کے قبضے سے پہلے مخلوط تعلیمی تھیں، جن میں مرد اور خواتین ساتھ ساتھ پڑھتے تھے، اور خواتین کو ڈریس کوڈ کی پابندی نہیں کرنی پڑتی تھی۔ تاہم، ابتدائی اور ہائی اسکولوں میں، لڑکیوں اور لڑکوں کو الگ الگ پڑھایا جاتا تھا۔